blog

آیتہ الکرسی میں کن چیزوں کا بیان ہے ؟

  • Date:

    Aug 06 2019
  • Writer by:

    Social Media Dawateislami
  • Category:

    Islamic Culture

  آیتُ الکرسی تیسرے پارے کی تیسری  اور  سورۂ بقرہ کی 255 نمبر آیت ہے ۔ اس آیت میں اللہ  تعالیٰ کی اُلُوہِیَّت اور اس کی توحید کا بیان ہے اور اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ

اللہ   پاک واجبُ الوجود اور    عالم کو ایجاد کرنے اور تدبیر فرمانے والا ہے، اسے نہ نیند آتی ہے اور نہ اونگھ کیونکہ یہ چیزیں عیب ہیں اور اللہ  پاک نَقص و عیب سے پاک ہے۔

 آسمانوں اور زمین میں موجود ہرچیز کا وہی     مالک    ہے اور ساری کائنات میں اسی کا حکم چلتا ہے ، جب سارا جہان اس کی  ملک  ہے تو کون اس کا شریک ہوسکتا ہے، مشرکین یا تو ستاروں اور سورج کو پوجتے ہیں جو آسمانوں میں ہیں یا دریاؤں ، پہاڑوں ، پتھروں ، درختوں ، جانوروں ، آگ وغیرہ کی پوجا کرتے ہیں جو زمین میں ہیں توجب آسمان و زمین کی ہر چیزاللہ  پاک  کی    ملک   ہے تو یہ چیزیں کیسے پوجنے کے قابل ہوسکتی ہیں اور مشرکین جو یہ گمان کرتے ہیں کہ بُت شفاعت کریں گے تو وہ جان لیں کہ کفار کے لیے کوئی شفاعت نہیں۔

اللہ    پاک کے حضور ان حضرات کے سوا کوئی شفاعت نہیں کرسکتا جنہیں اللہ اجازت دیگا  اور اجازت والے حضرات انبیاء کرام و ملائکہ عَلَیْہِمُ السَّلَام ، اولیاء رَحْمَۃُاللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِم اور مؤمنین ہیں۔

 اللہ   پاک  ہر چیز کا علم رکھتا ہے خواہ اس کا تعلق لوگوں سے پہلے  کا ہو یا بعد کا ،امورِ دنیا کا ہو یا امورِ آخرت کا۔ اللہ پاک   کے علم سے کسی کو کچھ نہیں مل سکتا جب تک وہ نہ چاہے اور وہ عطا نہ فرمائے ۔

 ذاتی علم اسی کا ہے اور اس کے دینے سے کسی کو عطائی علم ہوسکتا ہے جیسے وہ اپنی مرضی سے لوگوں کو اَسرار ِ کائنات پر اور انبیاء و رُسُل عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو غیب پر مطلع فرماتا ہے ۔ اللہ پاک  کی عظمت بے انتہاء ہے۔ (خازن، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۲۵۵،۱/۱۹۶)

 احادیث میں بھی اس کے بہت فضائل بیان ہوئے ہیں ،ان میں سے 4 فضائل درج ذیل ہیں :

(1)…آیتُ الکرسی قرآنِ مجید کی سب سے عظیم آیت ہے۔ (مسلم، ص۴۰۵، الحدیث: ۲۵۸(۸۱۰))

(2)…جوسوتے وقت آیتُ الکرسی پڑھے تو صبح تک اللہ  پاک  اس کی حفاظت فرمائے گا اور شیطان ا س کے قریب نہ آسکے گا۔ (بخاری، ۳/۴۰۵، الحدیث: ۵۰۱۰)

(3،4)…نمازوں کے بعد آیتُ الکرسی پڑھنے پر جنت کی بشارت ہے۔ رات کو سوتے وقت پڑھنے پر اپنے اور پڑوسیوں کے گھروں کی حفاظت کی بشارت ہے۔ (شعب الایمان، ۲/۴۵۸، الحدیث: ۲۳۹۵)

Share this post:

(0) comments

leave a comment